مجاز اپنے وقت کے منفرد اور اہم غزل گو شعرا میں شمار کیے جاتے ہیں جن کے ترنم ریز الفاظ کے اندر رعنائیت موجود ہے،اثر لکھنوی نے مجاز کے بارے میں کہا تھا کہ"اردو شاعری کے اندر ایک کیٹس پیدا ہوا تھا جس کو ترقی پسند بھیڑئے اٹھا کر لے گئے۔" مجاز نےاپنی شاعری میں مزدوروں کے مظالم بیان کئے اور لکھنؤ، دہلی اور علی گڑھ کے گیت گائے۔ ان کی شاعری میں سماج کو کھوکھلا کرنے والی برائیوں کے خلاف انقلاب ہے۔ انہوں نے حسن و عشق کی مختلف جہات کو باریکیوں سے اپنے کلام میں قید کیا ہے۔ وہ حسن کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان کی شاعری ان کی ذاتی زندگی اور خیالات کی عکاسی کرتی ہے۔ زیر نظر کلیات دیوناگری رسم الخط میں ہے، جس میں تمام غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔
हिन्दवी उत्सव, 27 जुलाई 2025, सीरी फ़ोर्ट ऑडिटोरियम, नई दिल्ली
रजिस्टर कीजिए